ایک رمضان دوسرے رمضان تک کے گناہوں کا کفارہ

رمضان المبارک سے متعلق یہ ارشاد نبوی ہے کہ :’’ایک رمضان دوسرے رمضان تک Ú©Û’ گناہوں کا کفارہ ہے‘‘صØ+ÛŒØ+ مسلم (نیز ’’جس Ù†Û’ ایمان واØ+تساب Ú©Û’ ساتھ رمضان Ú©Û’ روزے رکھ لیا اسکے تمام سابقہ گناہ معاف کردئے گئے )‘‘صØ+ÛŒØ+ بخاری ومسلم ( اور روزے دار عید Ú©Û’ دن بے Ø+ساب اجر سے نوازے جاتے ہیں )انشاء اللہ تعالیٰ( لہٰذا یہ عظیم الٰہی نعمت اس بات Ú©ÛŒ Ø+قدار ہے کہ اس پر باری تعالیٰ کا شکر اداکیا جائے جس طرØ+ کہ نبی ï·º Ú©Û’ دونوں قدم جب طول قیام Ú©ÛŒ وجہ سے سوج جاتے تو عائشہ رضی اللہ عنہ Ù†Û’ سوال کیا :آپؐ اتنی مشقت کیوں برداشت کرتے ہیں جب کہ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ آپؐ Ú©Û’ اگلے Ù¾Ú†Ú¾Ù„Û’ تمام گناہ بخش دئے ہیں ØŸ آپ ﷺکا جواب تھا :کیا میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار بندہ نہ بنوں ØŸ)صØ+ÛŒØ+ بخاری ومسلم (معلوم ہوا کہ گناہوں Ú©ÛŒ معافی بندے سے شکریہ کا مطالبہ کرتی ہے ØŒ اسی طرØ+ رمضان المبارک Ú©Û’ روزوں Ú©Û’ بعد جنکی وجہ سے بندے Ú©Û’ گناہ معاف ہوئے ہیں شوال Ú©Û’ روزے رکھنا اس عظیم نعمت پر اللہ تعالیٰ کا شکریہ اداکرنا ہے اسکے برخلاف رمضان کا مہینہ گزرتے ہی دوبارہ گناہوں Ú©ÛŒ طرف پلٹ آنا ان بدبخت لوگوں میں شامل ہونا ہے جن سے متعلق اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :’’کیا آپ Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ طرف نظر نہیں ڈالی جنھوں Ù†Û’ اللہ تعالیٰ Ú©ÛŒ نعمت Ú©Û’ بدلے ناشکری Ú©ÛŒ اور اپنی قوم Ú©Ùˆ ہلاکت Ú©Û’ گھر میں لا اتارا ،یعنی جہنم میں جس میں یہ سب جائیں Ú¯Û’ جو بدترین
ٹھکانہ ہے‘‘۔